مندرجہ ذیل کسی عنوان پہ کلک کرکے اس سے منسلک تحاریر پڑھی جا سکتی ہیں

میری غزلیں تو گنگناؤ گے:: غزل


میری غزلیں تو گنگناؤ گے

درد میرا کہاں سے لاؤ گے ؟


بات کرنے سے ہچکچاؤ گے

حالِ دل کیسے بول پاؤ گے ؟



بھیگو برسات میں کہ رات گئے

کس کا دروازہ کھٹکھٹاؤ گے ؟


بوۓ مے تو چلو گئی منھ سے

مست آنکھیں کہاں چھپاؤ گے ؟



اب تو حد ہو گئی ہے غم کی بھی

اب تو رو کر بہت ہنساؤ گے



شاؔہ مقطع بھی ہو گیا آخر

اب غزل یہ کسے سناؤ گے ؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں