غزلیں نظمیں ترجمانیاں نثرپارے
Loading poetry...
نظمیں لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
نظمیں لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اردو محفل کے نام

 

جب بزم سے جاتے ہیں 

اس عزم سے جاتے ہیں 


آئیں گے نہ دوبارہ 

پر دل دلِ بیچارہ 

پھر وقت نہ ہو گا..... (ایک مکالماتی نظم )

  

روتے ہوئے بچے مجھے اچھے نہیں لگتے

روئیں نہ اگر بچے تو بچے نہیں لگتے


بچے وہی اچھے ہیں جو بیٹھے رہیں چپ چاپ

بچے ہی کہاں رہ گئے پھر وہ تو ہوئے باپ

میں اور تم


جب جنگیں مسلط ہوتی ہیں 

گیہوں میں گھن بھی پستا ہے 

خوں سرخ ہو چاہے سفید پڑے 

اسے رسنا ہے سو رستا ہے 


اوپر سے بم  جب گرتے ہیں 

کب  پوچھتے ہیں  تم کون میاں 

ملّا جی اور مسٹر  کے بیچ 

جب آگ لگی تفریق کہاں 


احساس

 

تم نے کبھی محسوس کیا ہے 
یاں کتنی خاموش فضا ہے 

فضا کی اپنی ہے خاموشی 
خاموشی کی اپنی فضا ہے 

بغاوت


جسموں سے مجاہد روحوں نے

اب کھل کے بغاوت کر دی ہے



کہتی ہیں ہمیں دلشاد کرو 

آزاد کرو________ آزاد کرو 

سی ویو (sea view )

 


 کیسے گہرے پانی سے اٹھ کر ساحل پر موج آئی ہے  

کتنی امنگیں، کتنی ترنگیں، خواب سجا کر لائی ہے 



ساحل پر اک بھاری پتھر سرگرمِ تنہائی ہے 

قسمت موج کی پھوٹ گئی ہے پتھرسے ٹکرائی ہے 

پیا ملن کی چاہ



جس نے بنایا ہے پیاروں کو خود وہ کتنا پیارا ہوگا 

ہائے وہ دن بھی کیا دن ہوگا جب اس کا نظّارہ ہوگا 


کیا یہی پلکیں وہاں بھی ہوں گی اور اسی ڈھب سے جھپکیں گی ؟

کیا یہی آنکھ وہاں بھی ہوگی ' چھوٹا سا آنکھ کا تارا ہوگا ؟ 

لبرل گیدڑ



ایک گیدڑکی کٹی دم جو کہیں

کی بیاباں کو بلا کر تقریر



ہائے کمبخت بری چیز ہے پونچھ

پشت سے گویا لٹکتی زنجیر

تضمین بر شعر منیر ( بزبانِ حالِ شہید)


کچھ اپنے دشمن ہم بھی تھے

کچھ شہر میں اہلِ ستم بھی تھے


کچھ سارے جہاں کا درد بھی تھا

کچھ اپنے ہم کو غم بھی تھے

تاویل


نظم ہم نے جویہ حکایت کی

ابنِ جوزیؒ سے ہے روایت کی


ایک دن ایک سگ نے ہمّت کی

شیر کے آگے جا شکایت کی

تَوَلّا


صِدّیقؓ کا جو عشق ہےصِدّیق ہی تو ہے

کرتا ہے مُہر ثبت بر ایمانِ قلب و جاں


فاروقؓ کا جو عشق ہے فاروق ہی تو ہے

کرتا ہے فرق مومن و کافر کے درمیاں

ترجمہ

تلاش