Click the following to read ,discover & explore

لبرل گیدڑ 


ایک گیدڑکی کٹی دم جو کہیں

کی بیاباں کو بلا کر تقریر



ہائے کمبخت بری چیز ہے پونچھ

پشت سے گویا لٹکتی زنجیر


کہیں پھنستی ہے اٹکتی ہے کہیں

من شدم با سببِ دُم نخچیر


ہم نے جڑ ہی سے اکھڑوایا اسے

سوچ کرخوب یہ کی ہے تدبیر
 

شغل ایں شغلِ شغالِ حُر نیست

گریہ وزاری بہ نامِ تقدیر
 

ہیں اب آزاد ' وگرنہ پہلے

زلف کے میر تھے' ہم دُم کے اسیر



پردہ ہو آنکھ کا دُم کچھ بھی نہیں

جس نے دیکھا پس اسی کی تقصیر



تم بھی کٹواؤ دُم ' آزاد پھرو

لاد کر داد پھرو ' شاد پھرو



فارسی شعرکا ترجمہ: یہ آزاد گیدڑ کا کام نہیں کہ تقدیر کے نام پہ روتا رہے
   





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں