Click the following to read ,discover & explore



 پیا ملن کی چاہ 



جس نے بنایا ہے پیاروں کو خود وہ کتنا پیارا ہوگا 

ہائے وہ دن بھی کیا دن ہوگا جب اس کا نظّارہ ہوگا 


کیا یہی پلکیں وہاں بھی ہوں گی اور اسی ڈھب سے جھپکیں گی ؟

کیا یہی آنکھ وہاں بھی ہوگی ' چھوٹا سا آنکھ کا تارا ہوگا ؟ 


کیا تب بھی ہم رہ جائیں گے بس یوں ہی شرما شرمی میں ؟

عشق و محبّت کی گرمی میں دید کا یا کچھ یارا ہوگا ؟ 


خوشی میں آنسو امڈ گئے گر دھندلا ہوگا سارا منظر

پونچھ لیے جو ہم نے پھر بھی دو پل کا تو خسارہ ہوگا


ہائے کیسے لوگ وہ ہوں گے جن کے دمکتے چہرے ہوں گے 

آنکھیں بچائی ہوں گی جنھوں نے- نفس کو اپنے مارا ہوگا 








کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں