مندرجہ ذیل کسی عنوان پہ کلک کرکے اس سے منسلک تحاریر پڑھی جا سکتی ہیں

وہ جو لڑنے جھگڑنے والے ہیں

وہ جو لڑنے جھگڑنے والے ہیں
جان لیں! سب بچھڑنے والے ہیں

کیجے کوشش کہ روح زندہ رہے
جسم تو گلنے سڑنے والے ہیں

جگ سجا تھا پیا ملن کے لیے
شامیانے اکھڑنے والے ہیں

چہچہا لو پرندو خوب کہ پھر
یہ گلستاں اجڑنے والے ہیں

ق
آپ تو ڈر رہے ہیں مرنے سے
سوچ کر یہ کہ گھڑنے والے ہیں
ہم کو ڈر ہے مگر قیامت کا
گھڑے مردے اکھڑنے والے ہیں


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں