Click the following to read ,discover & explore

 احساس 


تم نے کبھی محسوس کیا ہے 
یاں کتنی خاموش فضا ہے 

فضا کی اپنی ہے خاموشی 
خاموشی کی اپنی فضا ہے 

فضا ہے اک دریائے ساکن 
ساکن رہ جائے تو خلا ہے 

ہم نے جب بھی منھ کھولا ہے 
دریا میں پتھر پھینکا ہے 

جمود میں ہلچل سی مچی ہے 
سکوت میں اک شور اٹھا ہے 

موجیں اٹھ کر چل نکلی ہیں 
چال سے ان کی یوں لگتا ہے 

جس کا پتا انھیں خود نہیں معلوم 
شوق انھیں اس منزل کا ہے 

خاموشی کی ہے اپنی لذت 
شور کا بھی اپنا ہی مزہ ہے 

جمود میں ہے نشاط لیکن 
ہلچل کا اک لطف جدا ہے 

ہلچل بھی ہے جس کی طالب 
شور اسی کو ڈھونڈ رہا ہے 

رواں دواں ہیں رواں دواں ہیں 
دونوں کا حاصل جانے کیا ہے 

لفظ کی بس دو ہی قسمیں ہیں 
یہ مہمل ہے یا کلمہ ہے 

گوش نہیں تو کلمہ مہمل 
گوش ملے تو مہمل کلمہ ہے 





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں