مندرجہ ذیل کسی عنوان پہ کلک کرکے اس سے منسلک تحاریر پڑھی جا سکتی ہیں
غزلیں لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
غزلیں لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

میں کنود ہوں، میں عجول ہوں

میں کنودہوں، میں عجول ہوں،میں ظلوم ہو ں،میں جہول ہوں مری خوش نصیبی تو دیکھیے تجھے ہر ادا میں قبول ہوں جسے بلبلوں نے بھلا دیاتجھے یاد ہے میں وہ بھول ہوں تری یاد…
مکمل پڑھیں »

وہ جو لڑنے جھگڑنے والے ہیں

وہ جو لڑنے جھگڑنے والے ہیں جان لیں! سب بچھڑنے والے ہیں کیجے کوشش کہ روح زندہ رہے جسم تو گلنے سڑنے والے ہیں جگ سجا تھا پیا ملن کے لیے شامیانے اکھڑنے والے ہیں چہ…
مکمل پڑھیں »

دھیمی آواز کو اگنور کیا جا رہا ہے

دھیمی آوازکواگنورکیاجارہاہے اب سنانے کے لیےشورکیاجارہاہے ہرطرف ہو رہی ہے شخصیتوں کی تائید نظریّات کو کمزور کیا جا رہا ہے اپنی چوری کو چھپانے کے لیے ان روزوں …
مکمل پڑھیں »

وطن کے روگ کا لوگو علاج کرتے ہیں :::غزل

وطن کے روگ کا لوگو علاج کرتے ہیں! گھرانے چند ہیں جو ہم پہ راج کرتے ہیں مرے نہیں ہیں یہ اعلان آج کرتے ہیں ہر ایک گدھ کے خلاف احتجاج کرتے ہیں ملی ہے بھیک میں انگ…
مکمل پڑھیں »

گرنے دے گرگئی اگر دستار:::غزل

گرنےدےگرگئی اگردستار دونوں ہاتھوں سے تھام دستِ یار جلدآؤتومنتظرہیں ہم ہو گئی دیر تو درودیوار بال و پر کاعقاب کیا کرتے کٹ گئے جبکہ ناخن و منقار ان کی الفت سے ای…
مکمل پڑھیں »

کتنے مہان لوگ جہاں سے گزر گئے::غزل

کتنے مہان لوگ جہاں سے گزر گئے کیا چیز ہیں ہم آپ کہ جب وہ بھی مر گئے افسوس ہم تو عشق کی باتیں ہی کر گئے شاباش انھیں ہے جن کے محبّت میں سر گئے اک گرد اٹھی وبا …
مکمل پڑھیں »

ماہ و خورشید بھی سفر میں ہیں::غزل

ماہ و خورشید بھی سفر میں ہیں شؔاہ صاحب ہنوز گھر میں ہیں کیا عجب دل میں بھی اتر جائیں اللہ والوں کی ہم نظر میں ہیں چشمِ حاسد نہ خود پسندی کا ڈر لطف سادہ گزر بسر…
مکمل پڑھیں »

بات کرتا ہی نہیں کوئی وہ لبرل سیدھی:: غزل نما

بات کرتا ہی نہیں کوئی وہ لبرل سیدھی اونٹ رے اونٹ تری کونسی ہے کل سیدھی ہاۓ اک مہوشِ کج رو سے نکاحِ الفت ہانکنا بکری کا ہے زندگی بھر "چل سیدھی"    نفر…
مکمل پڑھیں »

کتنے قضیوں کے یوں ہی حل نکلے ::غزل

کتنے قضیوں کے یوں ہی حل نکلے راہ لی اپنی اور چل نکلے آدمی ہو کہ تم گدھے ہو میاں! کاہے کو اس قدر اٹل نکلے؟ شاؔہ رنڈی کو بھی حقیر نہ جان جانے پاس اس کے کیا عمل ن…
مکمل پڑھیں »

میری غزلیں تو گنگناؤ گے:: غزل

میری غزلیں تو گنگناؤ گے درد میرا کہاں سے لاؤ گے ؟ بات کرنے سے ہچکچاؤ گے حالِ دل کیسے بول پاؤ گے ؟ بھیگو برسات میں کہ رات گئے کس کا دروازہ کھٹکھٹاؤ گے ؟ بوۓ مے …
مکمل پڑھیں »

دل سے درد و خلوص نکلیں گے ::غزل

دل سے درد و خلوص نکلیں گے عشق میں اب جلوس نکلیں گے اب وہ ایجنٹوں کے زمانے گئے ہم ہی ایران و روس نکلیں گے آپ کنجوس ہیں تو رہیے مگر پوت بھی مکھی چوس نکلیں گے ہم …
مکمل پڑھیں »