Click the following to read ,discover & explore


غزل


گرنےدےگرگئی اگردستار

دونوں ہاتھوں سے تھام دستِ یار



جلدآؤتومنتظرہیں ہم

ہو گئی دیر تو درودیوار



بال و پر کاعقاب کیا کرتے

کٹ گئے جبکہ ناخن و منقار



ان کی الفت سے ایک امت ہو

اے گروہِ مہاجروانصار!!



کوئی مضموں نہیں دعا کابجز

میرےپروردگار!پالنہار!!



ہوش آیالگا کے دل ان سے

بنے پھرتےتھےہم بہت ہشیار



یہ محبّت نہ ہونےکا ہےصلہ

دلِ بےفیض و راہِ ناہموار



آ گئےآپ کیاعیادت کو

کتنےخوش بخت ہوگئےبیمار



اب دکھائیں کسےایک مشکل ہے

شؔاہ تخلیق کر چکے شہکار​



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں