مندرجہ ذیل کسی عنوان پہ کلک کرکے اس سے منسلک تحاریر پڑھی جا سکتی ہیں

دل سے درد و خلوص نکلیں گے ::غزل

دل سے درد و خلوص نکلیں گے

عشق میں اب جلوس نکلیں گے


اب وہ ایجنٹوں کے زمانے گئے
ہم ہی ایران و روس نکلیں گے


آپ کنجوس ہیں تو رہیے مگر
پوت بھی مکھی چوس نکلیں گے


ہم تو سمجھے تھے شاؔہ دیالو ہیں
کیا خبر تھی کھڑوس نکلیں گے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں