مندرجہ ذیل کسی عنوان پہ کلک کرکے اس سے منسلک تحاریر پڑھی جا سکتی ہیں

بات کرتا ہی نہیں کوئی وہ لبرل سیدھی:: غزل نما

بات کرتا ہی نہیں کوئی وہ لبرل سیدھی

اونٹ رے اونٹ تری کونسی ہے کل سیدھی


ہاۓ اک مہوشِ کج رو سے نکاحِ الفت

ہانکنا بکری کا ہے زندگی بھر "چل سیدھی"

  

نفرت انسان سے اور جانوروں سے ہے پیار

صاحبو ! راہ یہ تو جاتی ہے جنگل سیدھی


مانا ہے سوۓ ادب بات بزرگوں کے خلاف

کیا کریں بات نہیں کرتے ہیں انکل سیدھی


تھا مسلماں انھیں کرنا کوئی کم ٹیڑھی کھیر

ہم سے تو گھی نہیں نکلا کہ تھی اُنگل سیدھی


تب سے ہیں بہرِ بتاں دل میں خیالات الٹے

جب پہن پاتے نہ تھے ہم ابھی چپل سیدھی


شاؔہ تو پینے سے پہلے ہی کسی نشّے میں ہیں

ان سے تو پکڑی نہیں جاتی ہے بوتل سیدھی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں